مزید خبریں

تجارتی افسران کا برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ہے ، جاوید بلوانی

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )پاکستان کی برآمدات اہم سنگ میل حاصل کر سکتی ہیں بشرطیکہ اس کی بے پناہ صلاحیت کو عالمی سطح پر تمام متعلقہ افراد پر صحیح معنوں میں اجاگر کیا جائے۔ اس حوالے سے دوست ممالک میں پاکستان کے 50 سے زائد تجارتی مشنزتعینات ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسرز کا ذمہ دارانہ اور موثر کردار اہمیت کا حامل ہے۔ بیرون ملک نامزد تجارتی افسران پاکستانی برآمد کنندگان کو فروغ اور سہولت کے ذریعے پاکستان کی زرمبادلہ کی کمائی بڑھانے میں اپنا لازمی کردار ادا کر سکتے ہیں جس کے نتیجے میں پاکستانی برآمدات میں بھی توسیع ممکن ہو گی ۔یہ ٹریڈ آفیسرز کے لیے وزارت تجارت کی طرف سے تفویض کردہ ان کی اولین ذمہ داری بھی ہے۔ یہ بات پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین اور چیف کوآرڈینیٹر پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن محمد جاوید بلوانی نے حال ہی میں دوست ممالک میں تعینات کیے گئے پاکستانی ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ آفیسرز کے ایسوسی ایشن دورے کے موقع پر خطاب میں کہی۔ انھوں نے بیرون ملک پاکستان کے مشنز میں نئے تعینات ہونے والے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسرز کو مبارکباد دی اورامید کا اظہار کیا کہ وہ ہماری تجارت، معیشت اور ملک کی بہتری کے لیے اپنے فرائض بہتر اور موثر طریقے سے سرانجام دیں گے۔جاویدبلوانی نے یہ بھی تجویز کیا کہ بیرون ملک پاکستانی تجارتی مشنز میں تعینات تجارت اور سرمایہ کاری افسران کو تمام تجارتی نمائشوں میں شرکت کرنی چاہیے اور برآمد کنندگان تک تجارتی و کاروباری معلومات کی ترسیل کے لیے تجارتی ایسوسی ایشنز کو رپورٹس ارسال کرنی چاہیے جونئی منڈیوں کو تلاش کرنے اور برآمدات کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گی۔ انہوں نے TIOs پر زور دیا کہ وہ متحرک طریقے سے کام کریں اور بیرونی ملک کی تمام بڑی مارکیٹوں اور تجارتی مراکز کو تلاش کریں جہاں انہیں تعینات کیا گیا ہے اور ممکنہ مصنوعات کے بارے میں رپورٹس اور ڈیٹا بھیجیں تاکہ پاکستانی برآمد کنندگان ان ممالک میں ایکسپورٹ کے نئے مواقع تلاش کرسکیں۔ انہوں نے نٹ ویئر انڈسٹری، ٹیکسٹائل اور کل برآمدات میں اس کا حصہ، عالمی ٹیکسٹائل تجارت میں نٹ ویئر کے حصہ کے بارے میں بھی ایک جامع معلومات دیں۔ انہوں نے نٹ ویئر پراڈکٹس بشمول ہوڈیز، شرٹس، ٹی شرٹس، جرسی، موزے، ٹراؤزر، جیکٹس، دستانے، بنی ہوئی بیڈ شیٹس وغیرہ پر تجارت اور سرمایہ کاری کے افسران کو روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان منڈیوں کا تنقیدی تجزیہ کرنے کی بھی تجویز دی جہاں افسران کو نامزد کیا گیا ہے اور زور دیا کہ پاکستانی مسابقتی ممالک کی تجارت اور برآمدات کا مشاہدہ کریں اور اس کی صلاحیت کو اجاگر کریں تاکہ پاکستانی برآمد کنندگان بھی متعلقہ منازل کو برآمدات کے لیے اپنا حصہ حاصل کریں۔ انہوں نے ان ممالک میں پاکستانی ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل سنگل کنٹری نمائشوں کی ضرورت پر بھی زور دیا جہاں درآمدات کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ انہوں نے وزارت تجارت، ٹی ڈی اے پی اور تجارتی ایسوسی ایشنز کو تجارتی افسران کی سالانہ کارکردگی رپورٹس ارسال کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ تجارتی مشنز کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے اپنے ممالک میں غیر ملکی خریداروں کو پاکستانی ویزے کے حصول میں سہولت فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ وہ کاروباری مقاصد کے لیے پاکستان کا دورہ کر سکیں، پاکستانی ایکسپورٹرز کی سہولیات کا معائنہ کریں اور برآمدی آرڈرز کو حتمی شکل دیں۔