مزید خبریں

مالیاتی ایمرجنسی کی افواہیں پھیلانے والے ملک دشمن ہیں ، میاں زاہد

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ مالیاتی ایمرجنسی کی افواہیں پھیلانے والوں نے معیشت کوزبردست نقصان پہنچایا ہے جن کے خلاف کارروائی کی جائے۔ حکومت کی جانب سے مالیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کی تردید کے باوجودصورتحال معمول پرنہیں آرہی ہے جوتشویشناک ہے۔ آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر نے روپے کا بھرکس نکالنا شروع کردیا ہے کیونکہ سرمایہ کاراب تسلیوں پرکان دہرنے کوتیارنہیں ہیں اوروہ یقینی گارنٹی چاہتے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کرنسی مارکیٹ بے چینی کا شکارہے جس کی وجہ سے گرتے ہوئے ڈالرنے دوبارہ قدم جماکر روپے کوپچھاڑنا شروع کردیا ہے جوپریشان کن ہے۔ حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زبردست اضافہ اوربجلی کے نرخ بڑھانے کے بعد روپیہ مستحکم ہونا شروع ہوگیا تھا مگرافواہ سازی نے صورتحال کوبدل دیا ہے۔ حکومت معاملات کو بہتر بنانے کے لیے مزید بیانات نہ دے بلکہ آئی ایم ایف سے معاہدے کوحتمی شکل دے اورچین سے فوری طورپر قرض لے۔ جب تک غیرملکی سرمایہ پاکستان نہیں آئے گا روپے کا ڈالرکے مقابلہ میں مستحکم ہونا مشکل ہے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا رواں مالی سال میں پاکستان نے بیس ارب ڈالر کی پیٹرولیم مصنوعات، 9 ارب ڈالر کے فوڈ آئٹمز، چار ارب ڈالر کا پام آئل، دو ارب ڈالر کی کاٹن، ایک ارب ڈالر کی چائے اور چار ارب ڈالر کی گاڑیاں امپورٹ کی ہیں ان اعداد و شمار سے اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ پاکستان کا موجودہ تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ غیر ضروری اور غیر ذمہ دارانہ امپورٹ کی وجہ سے ہے موجودہ حکومت کو غیر ضروری درآمدات میں خاطرخواہ کمی کرنی ہوگی جبکہ ملک میں زراعت کو فروغ دے کر فوڈ آئٹمز کی امپورٹ کو روکنا ہوگا۔