مزید خبریں

قومی اسمبلی: ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل اتفاق رائے سے منظور

اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی نے ضابطہ فوجداری 1898ء میں ترمیم کا بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا. سینیٹر عرفان صدیقی کے پیش کردہ پرائیویٹ ممبر بل کو سینیٹ پہلے ہی منظور کر چکی ہے، یہ بل اب توثیق کے لیے صدر مملکت کے پاس جائیگا اور توثیق ہو جانے کے بعد باضابطہ قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔ بل کی متعدد شقوں میں تجویز کی گئی ترامیم کی منظوری کے بعد اسلام آباد ضلعی انتظامیہ کے افسران عدالتی اختیارات سے محروم ہو جائیں گے، انہیں کسی شخص کو ریمانڈ دینے اور جیل بھیجنے کا اختیار نہیں رہے گااور بطور مجسٹریٹ عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکیں گے۔قومی اسمبلی میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے کالجز اور یونیورسٹیز میں داخلے پرطلبہ کا منشیات ٹیسٹ لازمی قرار دینے کا بل مسترد کردیا گیا۔اسلام آباد کے کالجز اور یونیورسٹیز میں داخلے پرطلبہ کا منشیات ٹیسٹ لازمی قرار دینے کا بل مسلم لیگ ن کی شکیلہ لقمان کی طرف سے ایوان میں پیش کیا گیا۔ڈپٹی اسپیکر نے بل کی حمایت اور مخالفت میں ووٹنگ کرائی۔ ایوان میں بل پیش کرنے کی مخالفت میں 50 اور حمایت میں 6 ووٹ ڈالے گئے اور یوں ایوان نے اکثریتی رائے سے بل مسترد کردیا۔ڈپٹی اسپیکر کا کہنا ہے کہ بل پیش کرنے والی شکیلہ لقمان نے بھی بل کیخلاف ووٹ دیا۔ ایوان زیریں نے پاکستان میڈیکل و ڈینٹل کونسل کی تشکیل نو کے بل سمیت 2 بل منظور کرلیے جبکہ وفاقی وزیر برائے قومی صحت عبدالقادر پٹیل نے بل کی منظوری پر ایوان کو مبارکباد دی۔ پیپلز پارٹی کے رکن سید آغا رفیع اللہ نے فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹس ایکٹ 2021ء کو منسوخ کرنے کا بل ایوان میں پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں پاک چین گوادر یونیورسٹی لاہور کے قیام کا بل پیش کردیا گیا، جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر غوث بخش مہر نے بل پیش کیا ۔