مزید خبریں

وزیراعظم کی برآمدی صنعتوں کے خام مال پر تمام ٹیکس ختم کرنے کی ہدایت

اسلام آباد (اے پی پی)وزیر اعظم شہبازشریف نے ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے مختلف شعبہ جات کے لیے ٹاسک فورسز تشکیل دینے کی ہدایت کر دی، یہ ٹاسک فورس سیاحت،آئی ٹی،فارما، ای کامرس اور زراعت پر بنائی جائیں گی۔ بدھ کو وزیراعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے امریکن بزنس کونسل کے وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں فارما، فوڈ پراسیسنگ، آئی ٹی سیکٹر، ای کامرس، ریٹیل سیکٹر، ٹیکسٹائل، سپورٹس اور لاجسٹکس کے شعبوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ملاقات میں وفاقی وزرا سید نوید قمر، مخدوم مرتضیٰ محمود، مریم اورنگزیب اور متعلقہ اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلیے ٹاسک فورس بنانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ برآمدی صنعتوں کے خام مال پر تمام ٹیکس ختم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت، فارما، آئی ٹی، ای کامرس، بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ اور زراعت پر ٹاسک فورس بنائی جا رہی ہے، حکومت پاکستان میں ایکسپورٹ کوالٹی کی زرعی اجناس کی پیداوار یقینی بنا رہی ہے، تاریخ میں پہلی مرتبہ پالیسیوں کے تسلسل کی بات ہم نے کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملکی معیشت اور عام آدمی کی فلاح سیاست سے بالاتر ہے۔ وزیر اعظم نے وفاقی سیکرٹری کامرس اور سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ کو سرمایہ کاروں کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر تمام مسائل کا سدباب کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی سلامتی سیاسی استحکام سے وابستہ ہے، وقت کا تقاضا ہے کہ سیاسی قوتوں اور تمام متعلقہ فریقین اپنے چھوٹے چھوٹے مفادات سے بالاتر ہو کر میثاق معیشت پر متفق ہوں، ادائیگیوں کے توازن کے بحران سے نمٹنے کے لیے برآمدات کو بڑھانے اور درآمدات کو کم کرنے کی ضرورت ہے، اتحادی حکومت نے معیشت کے استحکام کیلییمشکل فیصلے کیے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے بدھ کو اپنے مختلف ٹویٹس میں کیا۔ وزیراعظم نے ٹویٹ میں پری بجٹ کانفرنس سے اپنے خطاب کے چیدہ چیدہ نکات اجاگر کیے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ میثاق معیشت کے تحت پالیسیوں کے تسلسل کو یقینی بنانا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس بہترین انسانی وسیلہ، زرخیز زمینیں اور میدان ہیں لیکن ہمیں بہتر حکمت عملی اور ٹھوس اقدامات کے ذریعے عملدرآمد کی ضرورت ہے چونکہ ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا نہ جا سکا جس کی وجہ سے لاگت اور انہیں مکمل کرنے کی مدت میں اضافہ ہوا ہے، ہمیں اس تاخیر پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم اس وقت ایک مشکل دور سے گزر رہی ہے، مشکل فیصلے حالات کے مطابق ضروری تھے، انشا اللہ ہم ان حالات سے باہر نکل آئیں گے، حکومت نے صورتحال سے نمٹنے کیلیے کفایت شعاری کے اقدامات کیے ہیں۔