مزید خبریں

بازار رات ساڑھے 8 بجے بند ہوں گے،حکومت ،تاجر برادری نے فیصلہ مسترد کردیا

اسلام آباد(نمائندہ جسارت+آئی این پی+ اے پی پی) قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس میں صوبوں نے ملک میں توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے بازار رات ساڑھے 8بجے بند کرنے پر اصولی اتفاق کیا ہے۔اسلام آباد میں وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت این ای سی کے اجلاس میں اہم مشاورت مکمل کرلی گئی جس میں تمام وزرائے اعلیٰ نے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ملک گیر اقدامات پر وفاقی کابینہ کے فیصلوں کی تائید کی ہے۔اجلاس میں وفاقی کابینہ کے 7 جون کے اجلاس میں توانائی کی بچت کے حوالے سے تجاویز اور فیصلوں سے متعلق صوبائی وزرائے اعلیٰ کو آگاہ کیا گیا۔ چاروں صوبوں نے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا ہے۔سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرائیاعلی نے دودن کی مہلت مانگی تاکہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں تجارتی وکارباری تنظیموں سے مشاورت مکمل کریں۔ علاوہ ازیں اجلاس میں صوبہ خیبرپختونخوا کی نمائندگی چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے کی۔وزرائے اعلیٰ نے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت کے اقدامات کو سراہا اور اس ضمن میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔دوسری جانب آل پاکستان انجمن تاجران نے حکومت کی جانب سے رات ساڑھے 8بجے دکانیں بند کرنے کی تجویز مسترد کردی۔اس حوالے سے آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ صدر نے کہا کہ تاجر کسی صورت اپنا کاروبار رات ساڑھے 8بجے بند نہیں کریں گے، حکومت تاجر برادری کے لیے آسانیاں پیدا کرے نہ کہ مشکلات، ہر اس سیکٹر کی بجلی بند کی جائے جو مفت میں استعمال ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران اپنے اے سی بند کریں گے تو غریب کا پنکھا چلے گا، تاجر شام 6بجے سے رات 10بجے تک سب سے مہنگی بجلی خریدتا ہے، حکومت اگر تاجر برادری کو بجلی مہیا نہیں کر سکتی تو جنریٹر چلا کر کاروبار کرنے دے۔ اجمل بلوچ نے کہا کہ اتنی شدید گرمی میں خریدار کا گھر سے نکلنا ممکن ہی نہیں ہے، خریدار شام سے پہلے گھر سے خریداری کے لیے نہیں نکلتا اور صبح دکانیں کھولنے کی تجویز بھی نا قابل عمل ہے۔ ادھر وزیر اعظم شہبازشریف نے ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے مختلف شعبہ جات کے لیے ٹاسک فورسز تشکیل دینے کی ہدایت کر دی، یہ ٹاسک فورس سیاحت،آئی ٹی،فارما، ای کامرس اور زراعت پر بنائی جائیں گی۔ بدھ کو وزیراعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے امریکن بزنس کونسل کے وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں فارما، فوڈ پراسیسنگ، آئی ٹی سیکٹر، ای کامرس، ریٹیل سیکٹر، ٹیکسٹائل، سپورٹس اور لاجسٹکس کے شعبوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ برآمدی صنعتوں کے خام مال پر تمام ٹیکس ختم کیے جائیں۔ مزید برآں وزیراعظم نے اپنے ٹویٹر بیان میں کہا کہ پاکستان کی اقتصادی سلامتی سیاسی استحکام سے وابستہ ہے، وقت کا تقاضا ہے کہ سیاسی قوتوں اور تمام متعلقہ فریقین اپنے چھوٹے چھوٹے مفادات سے بالاتر ہو کر میثاق معیشت پر متفق ہوں، ادائیگیوں کے توازن کے بحران سے نمٹنے کے لیے برآمدات کو بڑھانے اور درآمدات کو کم کرنے کی ضرورت ہے، اتحادی حکومت نے معیشت کے استحکام کے لیے مشکل فیصلے کیے ہیں۔