مزید خبریں

مالیات،صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم تک رسائی اور بھی مشکل بن گئی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ماسٹر کارڈ کے ایک نئے وائٹ پیپر کے مطابق مشرق وسطیٰ و افریقا میں مالی شمولیت،تعلیم اور صحت تک بہتر رسائی کا باعث بن رہی ہے۔Financial Inclusion+ – Connecting People to Finance, Health, and Education کی اسٹڈی بتاتی ہے کہ کس طرح سے صحت،تعلیم،ڈیجیٹل اور مالی شمولیت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں،تاکہ پورے خطہ کی کمیونٹیز کی زیادہ سے زیادہ خوشحالی اور فلاح و بہبود کو ممکن بنایا جاسکے۔گزشتہ دو برسوں میں کوویڈ19کے آغاز سے نقل و حرکت پر عائد پابندیوں کے باعث مالیات،صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم تک رسائی اور بھی مشکل بن گئی ہے۔نقل و حرکت کی پابندیوں اور لاک ڈاؤن نے ڈیجیٹل طور پر فراہم کی جانے والی مالی شمولیت کی ضرورت اور اہمیت کو اور زیادہ بڑھا دیا ہے،تاکہ اسے عوام تک صحت اور تعلیم کی فراہمی کیلئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جاسکے۔ماسٹر کارڈ مالی شمولیت کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کررہا ہے اور سال2020تک مالی شمولیت سے باہر500ملین افراد کو مالی شمولیت کے نیٹ ورک میں لایا گیا،وباء ی مرض کے دوران مزید500ملین افراد کو مالی شمولیت کے نیٹ ورک میں لانے کے عزم کے ساتھ سال2025تک مجموعی طور پر ایک ارب افراد مالی شمولیت میں لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ماسٹر کارڈ کے وائس پریذیڈنٹ،گلوبل پراجیکٹ اینڈ انجینئرنگ عمر ہاشمی کا کہنا ہے کہ ’’ہمارا یقین ہے کہ ہم کثیر اسٹیک ہولڈرز کے نقطہ نظر کو استعمال کرتے ہوئے مالی اور ڈیجیٹل شمولیت کو بڑھا سکتے ہیں،جو ایک مشترکہ مقصد کے لیے حکومتوں،مالیاتی اداروں، ریگولیٹرز، موبائل نیٹ ورک آپریٹرز،مختلف آلات تیار کرنے والوں،اور تعلیم و صحت کی خدمات فراہم کرنے والوں کو ایک جگہ لاسکتا ہے۔