مزید خبریں

ٹنڈوجام، پیٹرول مہنگا ہونے کی افواہ، پمپز پر رش بڑھ گیا

ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)پیٹرول کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کی افواہ سے بازاروں میں سنناٹا ہوٹلوں کی رونق ختم پیٹرول پمپ پر بھی رش کم گاڑیوں کا کرایہ آسمان سے باتیں کرنے لگایا روز آنے جانے والے اور کام کرنے والا طبقہ پریشان۔ تفصیلات کے مطابق پیٹرول اور بجلی کی قیمت بڑھنے سے ہر چیز کی قیمت بڑھ گئی ہے جس نے غریب آدمی کی کمرتوڑ کر رکھ دی ہے مہنگائی کی وجہ سے بازاروں میں بھی سناٹا چھایا ہوا ہے اور تاجر پریشان دکھائی دے رہا ،نواں ہٹ بازار انجمن تاجران کے چیئرمین راو ھامد گوہر نے بتایا کہ مہنگائی کی وجہ سے ان کے کاروبار ختم ہو کر رہ گئے ہیں، علی حمزہ پٹھان نے بتایا کہ ان کا ہوٹل کا کاروبار ہے جو موسم گرما میں رات کے وقت عروج پر ہوتا تھا اور لوگوں کو ہوٹل پر بیٹھنے کی جگہ نہیں ملتی آج ہمارے ہوٹل پر لوگوں کی آمد بہت کم ہو گئی ہے جمعہ ہفتہ اور اتوار کو رش ختم ہو کر رہ گیا ہے۔ سلطان شاہ نے بتایا کہ ان کے پیٹرول پمپ پر گاڑیوں کا رش کم ہو گیا اور یہاں تک کہ نوجوان طبقے نے بھی موٹر سائیکل کا استعمال کم کر دیا ہے حیدرآباد سے ٹنڈوجام کل پندرہ کلو میٹر ہے اس وجہ سے دہاڑی دار طبقہ اور سرکاری ملازمین روزانہ آتے جاتے ہیں عمران خان کے وزیراعظم بننے سے پہلے یہاں کا کرایہ دس روپے ہوتا تھا ان کے وزیراعظم بننے کے بعد بیس روپے اور پھر چالیس روپے ہوا موجودہ حکومت کے آتے ہی یہ کرایہ اب سو روپے تک جا پہنچا ہے جبکہ ٹنڈوجام سے میرپورخاص کا کرایہ پچاس روپے ہوتا تھا اب یہ کرایہ تین سو تک جاپہنچا ہے۔ محمد عمر حیات کا کہنا ہے اگرہم روزانہ کا آنا جانا کرتے ہیں توہماری آدھی تنخواہ کرائے میں چلی جائے گی پھر ہمارا گھر کیسے چلے گا بچوں کی پڑھائی کا خرچ کیسے برداشت ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے آئی ایم ایف کی غلامی اختیار کرکے غریب آدمی کو خود کشی پر مجبور کردیاہے۔ باقر علی گاڈھئی نے کہا حکومت بھی عوام کی طرح زندگی بسر کرے بسوں میں اور گاڑیوں میں سفر کرے اور اپنی تنخواہ ایک عام آدمی کے مطابق رکھے پھر اسے معلوم ہو کہ مہنگائی کیسے کہتے ہیںخالد فروٹ والے نے بتایاکہ میںآمدنی بہت کم ہوگئی ہے لوگ اب فروٹ خریدنے کے بجائے کہتے اب پھل خریدنا ان کے بجٹ سے باہر ہوگیا ہے۔