مزید خبریں

مہنگائی کیخلاف کل احتجاج کرینگے، عبداللطیف نظامانی

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)9 جون کو مہنگائی ، پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے خلاف ، بجٹ میں تنخواہ بڑھانے کیلیے محکمہ بجلی کے ملازمین کے دیرینہ مطالبات ، حکومت کی جانب سے نئی بھرتیوں پر پابندی ، واپڈا کے بند پاور ہائوسوں کو چلایا جائے تاکہ لوڈشیڈنگ میں کمی اور بجلی سستی عوام کو مل سکے، اسٹاف کی کمی کو ہنگامی بنیادوں پر پُر کیا جائے ، جیسے اہم مطالبات کی منظوری کیلیے ملک بھر کے واپڈا ملازمین احتجاج ، جلسے ، جلوس اور ریلیوں کا انعقاد کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز سی بی اے یونین کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے لیبر ہال حیدرآباد میں ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان، ملک سلطان علی، اعظم خان، محمد حنیف خان، ریحان اقبال قائمخانی، گل محمد نظامانی، الہٰ دین قائمخانی، نور احمد نظامانی ، عبدالوحید پٹھاناور حامد قائمخانی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائد مزدور عبداللطیف نظامانی نے مزید کہا کہ ملک میں نہ ختم ہونے والی مہنگائی نے محنت کشوں سے دو وقت کی روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا آئے دن پیٹرولیم مصنوعات کے اضافے نے ضرورت زندگی اور اشیا خورونوش کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچادیا ہے جس کے باعث عوام و محنت کشوں کی دسترس سے باہر ہوچکی ہیں ادارے میں ملازمین کی کمی کے باعث کام کا دبائو شدید ہوچکا ہے حکومت نئے ملازمین بھرتی کرنے کے بجائے بھرتیوں پر 6 ماہ کی پابندی نافذ کرچکی ہے اس صورتحال میں کس طرح ادارہ کام کرسکے گا، ملک میں بجلی کا بڑھتا ہوا شارٹ فال بلندیوں کو چھورہا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت بند واپڈا کے پاور ہائوسز کو چالو کرے تاکہ عوام کو سستی بجلی نہ صرف مل سکے بلکہ لوڈشیڈنگ میں بھی کمی لائی جاسکے ۔ ان تمام عوامل کی منظوری کیلیے یونین نے فیصلہ کیا ہے کہ 9 جون بروز جمعرات کو بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین ملک گیر احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اور حکومت کو ملازمین کی بجٹ میں تنخواہوں کے بڑھانے کیلیے مجبور کریں گے تاکہ ملازمین کو دو وقت کی روٹی روزی میسر ہوسکے۔ اس موقع پر یونین کے صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان نے صدر یونین کو یقین دلایا کہ سندھ کی سطح پر حیسکو ، سیپکو ، این ٹی ڈی سی ، واٹر ونگز اور پاور ہائوسسز کے ملازمین 9 جون کو بھرپور انداز میں احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اگر ہمارے مطالبات کو نہیں ماناگیا تو ہم انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوںگے جس کی تمام تر ذمے داری محکمہ انرجی اور پاور ڈویژن پر عائد ہوگی۔