مزید خبریں

Jamaat e islami

حیدرآباد: بلدیہ کی اراضی پر دوبارہ قبضے کی کوشش ناکام بنا دی گئی

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹ)بلدیہ انسداد تجاوزات سیل نے واہ گزار کرکے تحویل میں لی گئی بلدیہ اراضی پر دوبارہ قبضے کی کوشش کو ناکام بنادیا،قبضے میں ملوث افراد کا اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل کی جانب سے خارج کی گئی ایک درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے عملے کو کارروائی سے روکنے کی کوشش،قابضین کو رضاکارانہ طور سرکاری اراضی خالی کرنے کیلیے دی گئی مہلت ختم،آئندہ چند روز میں بڑاانسدادتجاوزات آپریشن کرکے بلدیہ اراضی کو مکمل واہ گزار کرایاجائے۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے انچارج سٹی ناصر لودھی کی سرکردگی میں کھوکھرمحلہ میں درگاہ ومسجد محبت شاہ بخاریؒ کی چاردیواری سے متصل بلدیہ اراضی پر دوبارہ قبضے کی کوشش کوناکام بتاتے ہوئے سرکاری اراضی کو تحویل میں لے لیا،بااثرقابضین نے محکمہ اوقاف کی ملکیت وقف پراپرٹی پر ریونیوریکارڈمیں جعل سازی کرکے اسے اپنے نام منتقل کرایاتھااوروقف املاک سے متصل بلدیہ کی وسیع اراضی پر قبضہ کرکے ملکیت کا دعوی کیاتھاجسے فرسٹ سینئر سول جج حیدرآباد کی عدالت نے غیرقانونی قراردیتے ہوئے مذکورہ اراضی کو بلدیہ کی ملکیت قراردیاتھاجس کے بعد بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 30سے زائد دکانوں ودیگر تعمیرات کو مسمار کرکے سرکاری اراضی کو واہ گزارکرایالیاتھاجبکہ کچھ رہائشی اراضی کو رضاکارانہ طورپرخالی کرنے کیلیے قابضین کو مہلت دیتے ہوئے تجاوزات کی نشاہدہی کیلیے نشانات لگائے گئے تھے،گزشتہ روز قابضین نے ایک بارپھر سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بلدیہ حکام کی جانب سے سیل کی گئی دکانوں کے تالے توڑے گئے جس پر بلدیہ حکام نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے قبضے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ایک بارپھر بلدیہ املاک کو سیل کردیا۔اس موقع پر قابضین نے مزاحمت کرتے ہوئے بلدیہ عملے کوبتایا کہ اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل نے مذکورہ اراضی کا فیصلہ ان کے حق میں دیا ہے،جس پر بلدیہ عملے نے بتایا کہ اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل نے مسجد کے فرنٹ پر قائم غیرقانونی تجاوزات کے حوالے سے دائر ایک درخواست کو خارج کیاہے، اورمذکورہ بلدیہ اراضی بلدیہ کی ملکیت ہے دوسری طرف ڈویژنل کمشنر حیدرآباد نے ریونیوقانون سوٹوموٹو کے تحت وقف پراپرٹی کے ریونیوریکارڈمیں بھی کی گئی جعل سازی کو سرکاری ریکارڈ سے خارج کردیاہے،اینٹی انکروچمنٹ سیل کے انچارج ناصرلودھی نے بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کرتے ہوئے ہرصورت واہ گزار کرائی گئی اراضی کے تحفظ کو ممکن بنایاجائے گااورجلد انسدادتجاوزات آپریشن کے ذریعے مذکورہ تمام بلدیہ اراضی کو واہ گزار کرایاجائے گا۔