حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ایچ ڈی اے مہران ورکرز یونین کے جنرل سیکرٹری محمد اسلم عباسی نے کہا ہے کہ ہماری اطلاعات کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے واسا ملازمین کی تنخواؤں اور پنشنز کی ادائیگی کیلیے منظور شدہ 31 کروڑ کی سمری کو گزشتہ روز اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ آفس نے اعتراض لگا کر واپس لوکل گورنمنٹ سیکرٹریٹ بھیج دیا ہے جبکہ نئے بجٹ کی آمد کے وجہ سے حکومت کے پاس موجود ناقابل استعمال رقم لیپس ہونے کا بھی اندیشہ ہے جس کی وجہ سے تقریباً12 ماہ کی تنخواؤں اور پنشنز سے محروم واسا کے محنت کش بے چینی اور ذہنی پریشانی کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ادارے میں نئے ڈائریکٹر جنرل کے چارج نہ سنبھالنے کی وجہ سے ادارہ بدنظمی کا شکار ہے۔لہذاہم وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ،صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ واسا کے محنت کشوں کی تنخواؤں اور پنشنز کی ادائیگی کیلیے منظور شدہ رقم کو فوری طور پر جاری کیا جا ئے تاکہ واسا انتظامیہ کی جانب سے محنت کشوں کو 5 تنخواؤں اور پنشنز کی ادائیگی کے عمل کا آغاز کیا جاسکے۔