حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پیٹرول ، بجلی اور قدرتی گیس کے نرخوں میں اضافہ کو نیشنل لیبر فیڈریشن قبول نہیں کرتی یہ غریب محنت کشوں پر ایٹمی حملے سے بھی زیادہ خطر ناک وار ہے۔ ان خیالات کا اظہار NLFسندھ کے صدر شکیل احمد شیخ ، سینئر نائب صدر قاسم جمال، جنرل سیکرٹری محمد عمر شر ،حیدرآباد زون کے جنرل سیکرٹری اعجاز حسین اور انفارمیشن سیکرٹری محمد احسن شیخ نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ہے۔ ان رہنمائوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاری کو بنیاد بنا کر عمران حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک منظور کروائی تھی اس تحریک کے وقت PDM کے رہنمائوں نے مہنگائی میں واضح کمی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن صرف50دن میں اس حکومت نے قیمتوں میں اضافہ ،صنعتی اداروں کی بندش سے غریبوں کے لیے اپنے بچوں کا پالنا بھی نا ممکن بنادیا ہے 6دن کے اندر پیٹرول کی قیمتوں میں 60روپے اضافہ کیا گیا ہے جو کہ سابقہ دور حکومت کی قیمتوں کے نسبت 40%اضافہ ہے اسی طرح بجلی کی قیمتیں بھی تقریباً دگنی کرد ی گئی ہیں اور گیس کے نرخوں میں بھی 50فیصد اضافہ کردیا گیا ہے اسی طرح لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ طویل سے طویل تر ہو تا جارہا ہے جس کے نتیجے میں صنعتی اداروں میں پیداوار ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے اور سرمایہ دار مزدوروں کو بے روزگار کرنے پر مجبور ہیں اس کے ساتھ ساتھ صنعتی پیداوار متاثر ہونے سے تجارتی خسارے میں بھی اضافہ ہوگا جس کے اثرات بھی غریبوں پر ہی پڑھیں گے۔ ان رہنمائوں نے کہا کہ اگر حکومت غریبوں کو سہولیات فراہم نہیں کر سکتی تو کم از کم ان کے نوالے تو نہیں چھینے ۔ان رہنمائوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول ، بجلی اور گیس کی نرخ 9اپریل 2022ء کی سطح پر لائے جائیں اور فوری طور پر اضافہ واپس لیا جائے بصورت دیگر NLF مل گیر سطح پر غریبوں کے حقوق کی جدوجہد میں ہراول دستہ کا کردار ادا کریگی۔