مزید خبریں

مارکیٹوں میں کھادیں نایاب اور ناپید ہو چکی ہیں،علی گورایہ

فیصل آباد(جسارت نیوز)کسان بورڈ کے ضلعی صدر علی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ مارکیٹوں میں یوریا کھاد کی قیمت ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کی جانب سے تین ہزار سے بھی بڑھا دی گئی ہے جس سے گنے کی کاشت متاثر ہونے سے نہ صرف اس کی پیداوار میں کمی ہو گی بلکہ آئندہ سیزن میں چینی کی قلت اور اس کی قیمتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ ادارے زرعی کھادوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے بجائے حالات سے غافل ہیںمحکمہ زراعت اور ضلعی انتظامیہ مارکیٹوں میں سرکاری قیمتوں پر کھادوں کی فراہمی کو یقینی بنانے میںناکام ہوچکی ہیں۔ مارکیٹوں میں سبسڈائزڈ اور سرکاری قیمت پر زرعی کھاد میسر نہ آنے کی وجہ سے گندم کے بعد کماد اور کپاس سمیت دیگر سبزیوں کی فصلوں کی پیداوار متاثر ہونے کے خدشات منڈلا نے لگے ہیں۔ضلعی صدر نے کہاکہ فیصل آباد کی مارکیٹوں میں کھادیں گزشتہ کئی مہینے سے نایاب اور ناپید ہو چکی ہیں۔ ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کی جانب سے خود ساختہ قلت پیدا کرتے ہوئے زرعی کھادوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر رکھا ہے۔ زرعی کھادوں کی قیمتوں میں کیے گئے خود ساختہ اضافے کی وجہ سے چھوٹا کسان فصلوں کی کاشت کے وقت زرعی کھادوں کے استعمال سے بھی قاصر ہو گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ یوریا کھاد کی بوری کی قیمت 1760 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ ناجائز منافع خوروں اور ڈیلرز کی جانب سے مارکیٹوں میں یوریا کھاد کی قیمت 3 ہزار روپے سے بھی بڑھ گئی ہے۔ زرعی کھادوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کاشتکار پریشانی کا شکار ہیں۔ گزشتہ دنوں میں کھاد میسر نہ آنے کی وجہ سے گندم کی فصل متاثر ہوئی اور گندم کی فصل کی پیداوار میں واضح کمی دیکھنے میں آئی اور حالیہ دنوں میں زیر کاشت گنے، کپاس اورسبزیوں سمیت دیگر فصلوں کو مناسب مقدار میں زرعی کھاد میسر نہ آنے کی وجہ سے ان کی پیداوار بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ گنے کی فصل متاثر ہونے سے نہ صرف کاشتکاروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑیگا بلکہ گنے کی فصل متاثر ہونے سے چینی کی پیداوار بھی کم ہو جائیگی۔ چودھری علی احمدگورایہ نے کہا کہ محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے زرعی کھادوں کی قیمتوں میں اضافہ کر نیوالے بااثر ڈیلرز اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف نام نہاد کارروائیاں کی جاتی ہیں اور ماہانہ، نذرانے وصول کر کے ناجائز منافع خوروں کو کاشتکاروں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت دیدی جاتی ہے۔