مزید خبریں

دادو،گورنمنٹ ٹھیکیداروں کا ٹینڈر نہ ملنے کیخلاف احتجاجی کیمپ قائم

دادو ( نمائندہ جسارت ) دادو میں گورنمنٹ ٹھیکیداروں کا پروونشل ہائی وے روڈ آفس کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کردیا، کروڑوں روپے کی لاگت سے ہونے والی این آئی ٹی کے دوران نہ تو ٹینڈر باکس رکھا گیا اور نہ ہی ٹھیکیداروں سے ٹینڈر وصول کیے۔ تفصیلات کے مطابق دادو میں گورنمنٹ ٹھیکیداروں کا پروونشل ہائی وے روڈ آفس کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کردیا، ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں ہونے والے ٹینڈر آکشن کے دوران ایگزیکٹو انجینئر کی جانب سے ضلع دادو سے تعلق رکھنے والے گورنمنٹ کنٹریکٹرز کو نظر انداز کرنے، ان سے ٹینڈر وصول نہ کرنے اور قائدے کے مطابق ٹینڈر باکس نہ رکھنے، وقت سے قبل آفس چھوڑ کر چلے جانے اور سندھ کے دیگر اضلاع سے لائے گئے من پسند ٹھیکیداروں سے ساز باز کرنے کے خلاف کنٹریکٹر ایسوسی ایشن ضلع دادو کے صدر نیاز حسین پنہور، نائب صدر حبدار علی بھنڈ، جنرل سیکرٹری احمد ملاح، سجن مگسی اور دیگر کی قیادت میں ٹھیکیداروں نے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ انجینئر اور ان کے آفس کے عملے نے مقامی ٹھیکیداروں سے تلخ کلامی کی ہے ٹھکیدار رہنمائوں نے کہاکہ اسپیشل ایم اینڈ آر NIT/TC/G-55/840 کے تحت ہم نے قانونی طور پر کال ڈپازٹس اور ٹینڈر فیس جمع کرواکے ٹینڈرجاری کروائے اور باہر سے لائے گئے ٹھیکیداروں سے کم ریٹ پر ٹینڈر پرکیے اور قانونی طور پر ٹینڈر باکس میں ڈالنے کیلیے انتظار کرتے رہے مگر ایگزیکٹو انجینئر نور احمد فل اور غیر قانونی طور مقرر ٹینڈر کلرک حفیظ میمن نے اپنے من پسند اور بااثر ٹھیکیداروں کو کام دینے کیلیے تمام لوکل ٹھیکیداروں کو نظر انداز کرتے ہوئے آفس سے یہ بات کہہ کر اٹھ کر چلے گئے کہ یہ کام وزیر اعلیٰ کے لوگوں کو دینے ہیں اپ کو جو کچھ کرنا ہے بھلے کر لیں۔ ٹھیکیدار رہنمائوں نے کہاکہ پانچ دن پہلے ہروکیو کمیٹی کے روبرو ٹینڈرز کی اوپننگ لازمی ہونی تھی مگر نہ ہوسکی جو کہ ہم سے نہ صرف زیادتی ہے بلکہ غیر قانونی بھی ہے جسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے ورکس اینڈ سروس کے صوبائی وزیر، چیف انجینئر، سیپرا اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیاکہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔