مزید خبریں

دعا زہرا کو شیلٹر ہوم بھیجنے،عمر کاتعین کرکے رپورٹ پیش کرنیکا حکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ کا دعا زہرا کو شیلٹر ہوم بھیجنے اور عمر کاتعین کرکے 2 دن میں میڈیکل رپورٹ پیش کرنے کا حکم۔ عدالت نے دعا زہرا کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ لڑکی نے بتایا وہ 17، 18 سال کی ہے، مرضی سے شادی کی، والد نے اغوا کا جھوٹا مقدمہ درج کرایا، ایڈووکیٹ جنرل کے مطابق کم عمری کی شادی کا مقدمہ تاحال درج نہیں ہوا، لڑکی کے اغوا کے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے، کسی حتمی فیصلہ سے پہلے دعا زہرا کی عمر کا تعین کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پولیس نے سخت سیکورٹی میں دعا اور اس کے شوہر ظہیر کو پیش کیا، کمرہ عدالت میں دعا کی والدہ نے اسے گلے لگانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے روک دیا۔ دعا زہرا کے والدین کے وکیل کاکہناتھا کہ لڑکی کو کہیں بیرون ملک لے جایا گیا تھا، چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت مقدمے میں دفعات کا اضافہ کیا جائے۔ عدالت نے دعا زہرا کو کٹہرے میں کھڑا کیا، جہاں دعا زہرا کا حلفیہ بیان ریکارڈ کرلیا گیا، بیان میں دعا کا کہنا تھا کہ میری عمر 18 سال، کاسٹ شیعہ ہے، میں اپنی مرضی سے گئی، مرضی سے شادی کی، عدالت نے سوال کیا کہ پولیس نے آپ کو کہاں سے برآمد کیا ؟ دعا نے کہا مجھے چشتیاں سے پکڑا گیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اب آپ کس کے ساتھ جانا چاہتی ہیں؟ دعا نے کہا کہ میں شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں۔ عدالت نے سوال کیا کہ ابھی کتنی عمر ہے بچی کی؟ مہدی کاظمی کے وکیل کا کہنا تھا کہ بچی کو جب اغوا کیا گیا عمر 14 سال تھی، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ اغوا کی شق پڑھیں، عدالت کا کہنا تھا کہ گمشدگی کا کیس تو ویسے ہی غیر موثر ہوگیا اور اغوا کا تو کیس ہی نہیں ہے بچی خود کہہ رہی ہے اغو انہیں کیا گیا۔ وکیل کا کہنا تھا کہ والدین سے ملاقات کرانا ضروری ہے۔ دعا کا کہنا تھا کہ میں نہیں ملنا چاہتی۔