مزید خبریں

سہ فریقی مشاورت ہی خواتین ورکرز کے حقوق کا ضامن ہے ، لئیق احمد

نیشنل آرگنائزیشن فار ورکنگ کمیونٹیز اور ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹبلٹی کی جانب سے خواتین ورکرز کے مسائل اور قوانین کو صنفی بنیادوں پر تجویز کردہ سفارشات پر سہ فریقی مشاورت کا اہتمام کراچی کے ہوٹل میں کیا گیا۔ مشاورت میں لیبر سیکرٹری لئیق احمد، ایمپلائرز فیڈریشن کے سیکرٹری نظر علی، لیبر اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر حبیب الدین جنیدی ، محترمہ زہرا خان ( ممبر کم از کم تنخواہ بورڈ)، ممبر صوبائی اسمبلی منگلہ شرما،خواتین ورکرز الائنس کی عہدیداران اور ٹریڈ یونینز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ مشاورت کا آغاز کرتے ہوئے ناؤ کمیونٹیز کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فرحت پروین نے ناؤ کا تعارف اور اس کے کام کے دائرہ کار سے شرکا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے مزدوروں خاص طور پر خواتین ورکرز کی تنظیم سازی اور ان کے حقوق کے حصول میں رکاوٹوں کا مفصل احوال بیان کیا ۔ پروجیکٹ منیجر چمن گل نے گزشتہ تین سال میں خواتین ورکرز کی تربیت اور تنظیم کاری سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ NOWC کے رہنما مرزا مقصود نے سندھ صنعتی تعلقات کے قانون اور ورکرز ویلفیئر ایکٹ میں ترامیم پر زور دیا جن سے خواتین کی ٹریڈ یونین میں شمولیت میں اضافہ ہوگا اور وہ منظم ہوکر اپنے حقوق حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گی۔ مشاورت کو سمیٹتے ہوئے حبیب الدین جنیدی اور لیبر سیکرٹری نے سہ فریقی مشاورت کے سلسلے کا تسلسل قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سیکرٹری لیبر نے ادارے کی خامیوں کو قبول کرتے ہوئے اس میں بہتری کی کوششوں کا وعدہ کیا۔