مزید خبریں

خالدینا ہال کی ابترصورت حال

کراچی کی ایک مشہور عمارت خالد دینا ہال جو ایم اے جناح روڈ پر موجود ہے۔ یہ عمارت تاریخی اعتبار سے اپنی ایک الگ تاریخ رکھتی ہے یہ لائبریری کے طور پر بنائی گئی لیکن انگریز سرکار نے اس کو اپنے ایونٹ کے طور پر پھر عدالت کے طور پر استعمال کیا۔ اس میں آزادی کے سپاہی مولانا محمد علی جوہر، مولانا شوکت علی جوہر اور ان کے ساتھیوں پر مقدمہ چلایا گیا اور ان کو دو دو سال کی سزا سنائی گئی، آزادی پاکستان کے بعد قائداعظمؒ نے پہلا اجلاس طلب کیا اور آل انڈیا کا نام بدل کر پاکستان مسلم لیگ رکھا اور اس کے اعلان کیا لیکن یہ عمارت اپنی بے قدری کا منظر جو آج پیش کرتی ہے وہ بہت برا ہے، عمارت کے اردگرد کے ماحول میں گندگی کے ڈھیر لگے
ہوتے ہیں، ویکسنیشن سینٹر قائم ہونے کے باوجود یہاں کچرے کے ڈھیر موجود ہیں جس کی وجہ سے ایک تاریخی عمارت کچرہ کنڈی کا منظر پیش کررہی ہے، جس وجہ سے ماحول خراب ہوگیا ہے اور بیماریاں پھیلنے کا ڈر ہے، وہاں کے رہنے والے اس صورت حال سے بہت پریشان ہیں، سندھ گورنمنٹ اور بلدیہ عظمیٰ سے گزارش ہے کہ اس طرف توجہ دیں اپنے باشعور ہونے کا ثبوت دے کر شکریہ کا موقع دیں۔
(مرسلہ: ڈاکٹر حمیرا خان عرف حنا، کراچی)