مزید خبریں

حکومت نے ٹریکٹر ٹیوب ویل چلانا مشکل کردیا، احمد گواریہ

 

فیصل آباد(نمائندہ جسارت)کسان بورڈ کے ضلعی صدر علی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ایک ہفتہ میں تیل کی قیمتوں میں ساٹھ روپے لٹرکے ظالمانہ اضافہ سے کسانوں کے لیے ٹریکٹر ٹیوب ویل چلانامشکل کردیا گیا ہے جس سے ملکی زراعت کے تباہی کے دہانے تک پہنچنے کا خطرہ پیداہواچکا ہے جو پہلے ہی شدید ابتری کا شکار ہے۔انہوںنے کہا 12گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے باوجود بجلی کی فی یونٹ قیمت میں آٹھ روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے جس سے بجلی کی موٹروں سے آبپاشی بھی بری طرح متاثر ہوررہی ہے جو چاول جیسی اہم برآمد بہت بری طرح متاثر کرے گی۔ پٹرو ل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ن لیگ کی تجربہ کار ٹیم نے 45 دنوں ہی میں ملک کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے حکومت غریبوں کو اشیاء ضروریہ پر سبسڈی دے کر ہرممکن ریلیف فراہم کرے۔ وفاقی حکومت سابق حکومت کے قرضوںکا آڈٹ کرائے اور عوام کو معاشی مشکلات سے آگاہ کرے اور سابق حکومت کے آئی ایم ایف سے ہونے والے معاہد ے کو قوم کے سامنے لایا جائے۔ سابق حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ کڑی شرائط پر ہونے والے معاہد ے کا خمیازہ آج غریب عوام بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت حکومت نے آئی ایم ایف کے حکم پر پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر کے پورے ملک میں ماتم برپا کر دیا ہے۔ قوم استعماری طاقتوں اور عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی میں پس رہی ہے۔ حکمران اشرافیہ اپنی مراعات میں کمی کو تیار نہیں، سارا زور عوام کا خون نچوڑنے پر ہے۔ لوگوں کے پاس علاج کے لیے وسائل نہیں، افسر شاہی، وزراء، مشیران اپنی کارکردگی بتائیں۔ یہ لوگ باہر جا کر ملک کے پیسے سے بڑے بڑے ہوٹلوں میں رہائش اور بیرون ملک موجود اپنی فیملیز سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی نے ساڑھے 3 سال قوم کو رلایا، پی ڈی ایم اور پی پی پی حکومت نے لوگوں سے جینے کا حق بھی چھین لیا۔ حکمران جماعتوں کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں،کسانوںکواس کرپٹ اور فرسودہ نظام کے خلاف عملی جدوجہد کا آغاز کرنا ہو گا۔انہوںنے کہا کہ کسان جو ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتا ہے لیکن حکمران اسی کی ہی ہڈی کو توڑنے کے درپے نظر آ رہے ہیں۔ اگر ملک قحط سالی کا شکار ہوا تو اس میں حکمرانوں کی ناعاقبت اندیشی ہی نہیں بلکہ بد نیتی کا بھی عمل دخل ہوگا۔انہوںنے کہا کہ ڈی اے پی غریب کسان کی پہنچ سے دور ہو چکی ہے، یوریا کھاد بھی مارکیٹ سے غائب ہے۔بیج اور کرم کش دواؤں کی قیمتیں پہلے ہی آسمان سے باتیں کر رہی تھیں۔ شوگر ملز مالکان کی جانب سے کسانوں کا استحصال ہو رہا ہے مگر انتظامیہ اورصوبائی حکومت آنکھیں بند کررکھی ہیں۔حکمرانوں کی ساری کارکردگی اخباری بیانات تک محدود ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند ہوناچاہیے۔