مزید خبریں

سرکاری نمائندے سرمایہ داروں کے آلہ کار ہیں،این ایل ایف

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ ، سنیئر نائب صدر قاسم جمال، جنرل سیکرٹری محمد عمر شر اور دیگر نے کم از کم تنخواہ کے قانون پر عمل درآمد نہ ہونے اور اکثر صنعتی اور تجارتی اداروں میں محنت کشوں کو حکومت کی اعلان کردہ کم از کم اُجرت کے بجائے معمولی معاوضہ دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ویجز بورڈ کی نااہلی اور مزدور دشمن رویہ کا عکاس قرار دیا ہے ان رہنمائوں نے کہا کہ ویجیز بورڈ سرکاری اہلکاروں، صنعت کاروں کے نمائندوں اور محنت کشوں کے نمائندوں پر مشتمل ہے سرکاری نمائندے عملاً سرمایہ داروں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں یوں یہ بورڈ عملاً محنت کشوں کے مفادات کے تحفظ اور کم از کم اُجرت کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے بجائے سرمایہ داروں کے مفادات کے تحفظ کا ادارہ بن گیا ہے اس بورڈ میں محنت کشوں کے حقیقی نمائندوں کے بجائے ایسے افراد کا تقرر کیا گیا ہے جو سرمایہ داروں کے ہاتھ کی چھڑی اور جیب کی گھڑی بنے ہوئے ہیں یہ نمائندے محنت کشوں کے حقوق کے لیے آوا ز بلند نہیں کرتے جس کے نتیجے میں محنت کشوں کو اس مہنگائی کے دور میں بھی صرف 17,500 روپے ماہانہ ادائیگی کی جا رہی ہے جو قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے لیکن یہ نمائندے کسی بھی سطح پر آواز اٹھانے کے لئے تیار نہیں ہیں ۔رہنمائوں نے کہا کہ اگر یہ نمائندے محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ نہیں کر سکتے تو معمولی مراعات کے لیے عہدوں پر براجمان رہنے کے بجائے استعفا دے کر محنت کشوں کے ساتھ شامل ہو جائیں تا کہ اس بورڈ میں محنت کشوں کے حقیقی نمائندوں کا تقرر ہو سکے ان رہنمائوں نے کہا صرف نیشنل لیبر فیڈریشن ہی محنت کشوں کے حقوق کی جدو جہد میں اپنا کردار ادا کررہی ہے محنت کشوں کو چاہیے کہ وہ اپنی اس تنظیم میں شامل ہوں اور این ایل ایف کا دست بازو بنیں تا کہ غریب محنت کشوں کے حقوق کی تحفظ کی جدو جہد کو محنت کشوں کی طاقت سے مزید تیز تر کیاجا سکے۔