مزید خبریں

۔12 ارب ریکوری کا ٹاسک ہے،حیسکو چیف

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیسکو چیف نور احمد سومرو نے کہا ہے کہ جون کا مہینہ ریکوری کا مہینہ ہے حکومت کی جانب سے 12ارب روپے کی ریکوری کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔ سائٹ کے خراب ٹرانسفارمرز کی تبدیلی کے لیے کمپنی سے معاہدہ کیا ہے جلد ہی اِس پر عملدرآمد ہوجائے گا۔ بلڈر حضرات بہت سے پلازہ بنا کر عوام کو فروخت کردیتے ہیں لیکن وہاں نیا ٹرانسفارمر نہیں لگواتے اور پلازہ سے بجلی کی چوری جاری رہتی ہے۔ اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے تاجر و صنعتکار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ بازاروں میں سے کمرشل اور ڈومیسٹک بجلی کا نظام علیحدہ کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔ اِس سال میں حیدرآباد میں سب سے زیادہ 369 نئے ٹرانسفارمرز جاری کیے گئے ہیں۔ کاروباری حضرات کی جانب سے ادارے کے لوگوں کی حوصلہ اَفزائی کی جانی چاہیے تاکہ اَفسران زیادہ حوصلے سے کام کریں۔ حیسکو چیف نے کہا کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری سے اچھا تعلق رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ چیمبر تاجر برادری کی نمائندگی کرتا ہے۔ حیسکو چیف نے کہا کہ تمام ذمہ دار اَفسران کو ساتھ لے کر آیا ہوں تاکہ تاجر برادری کے مسائل حل کیے جاسکیں۔ اِس سے قبل صدر چیمبر محمد الطاف میمن اور کنونیئر سب کمیٹی حیسکو اَمور محمد سہیل میمن نے کہا کہ حیدرآباد سندھ کا رہائشی اور صنعتی و تجارتی مرکز ہے، یہاں پر بجلی کی طلب زیادہ ہے ، ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق حیدرآباد میں بجلی کی طلب 1400 میگاواٹ ہے لیکن حیدرآباد کو صرف700 سے 800 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے، موسم گرما میں 10/12 گھنٹے تک اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، رہائشی علاقوں میں لوڈشیڈنگ رات 10 سے صبح 8 تک، مارکیٹوں میں شام 7 سے رات 11 تک لوڈشیڈنگ نہ کی جائے، تجارتی علاقوں میں صبح 8 سے 10، دوپہر 1 سے 3 اور شام 5 سے 7 تک لوڈشیڈنگ کی جائے، اِسی طریقے سے رہائشی علاقوں میں بھی رات 10 کے بعد لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیر توانائی جب حیدرآباد آئے تھے تو اُن سے ہماری میٹنگ ہوئی تھی اور ہم نے لوڈشیڈنگ سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا اور حیسکو کی پالیسی کے حوالے سے بھی سوال کیا تھا جس پر وزیر توانائی نے ہمیں بتایا تھا کہ جن علاقوں میں 80 فیصد سے زیادہ ریکوری ہوگی وہاں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ لیکن کچھ علاقوں میں 90 فیصد سے بھی زیادہ ریکوری ہے وہاں پر بھی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ اِس کے علاوہ لوڈ مینجمنٹ کو مینٹین کرنا، مارکیٹوں اور صنعتی علاقوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینا، معمولی بارش پر سسٹم کا بیٹھ جانا، متبادل ٹرانسفارمرز کی عدم موجودگی، ڈٹیکشن بلز، نئے میٹر کنیکشن ، اوور بلنگ جیسے مسائل بھی بہت زیادہ ہیں۔ صدر چیمبر الطاف میمن نے حیسکو چیف سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ معروضات پر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی جائے جو ان تمام مسائل کو دیکھے اور حیسکو کا قبلہ دُرست ہو سکے۔ اِجلاس سے چیف آپریٹنگ آفیسر سرفراز احمد خان، چیف انجینئرنگ پلاننگ فاروق رشید، سپرنٹنڈنٹ انجینئر حیدرآباد نثار احمد میمن نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اِس موقع پر سابق صدور سلیم الدین قریشی، دولت رام لوہانہ، محمد اکرم انصاری، سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر شاہد قائم خانی، عامر شہاب و دیگر نے بھی سوالات کیے۔