مزید خبریں

کے ڈے اے عملہ کی جانب سے چھتوں کی فروخت شروع

کراچی (پ ر) غیر قانونی قبضے کے خلاف عدالت عظمیٰ کے ایکشن کے بعد کے ڈی اے کے عملے نے غیر قانونی طور پر چھتیں فروخت کرنا شروع کردیں، جس کی حالیہ مثال کے ڈی اے سفاری ٹیرس نمبر ایف ایل 16 بلاک نمبر 11 گلشن اقبال مین یونیورسٹی روڈ کی ہے جس کے 4 چھت بک چکی ہیں، جس میں ایک چھت کا سودا اسی ہفتے ہوا ہے اور چھت پر کام زور و شور سے جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق دس، دس لاکھ روپے میں چھت بیچی جارہی ہے۔پہلے چھت پر لوہے کی گرل لگائی جاتی ہے اور اس کے بعد کمرے تعمیر کیے جاتے ہیں۔ چھت پر اوباش افراد رات کو دیر تک محفل سجاتے اور اڑوس پڑوس کے فلیٹوں میں تانکا جھانکی کرکے دیگر بلڈنگز کے رہائیشوں کی بے پردگی اور خلوت کو برباد کرتے ہیں۔اہلیان علاقہ نے ڈی جی کے ڈی اے، کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنر ایسٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ کے ڈی اے فوراً کے ڈی سفاری ٹیرس کی چھتوں سے غیر قانونی قبضہ ختم کرائے اور تمام قبضہ گیروں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف محکمانہ و قانونی کارروائی کرے۔