مزید خبریں

فلسطینی پرچم لہرانے پر پابندی ، رام اللہ میں نوجوان شہید

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی کنیسٹ نے فلسطینی پرچم لہرانے کے بل کی منظوری دے دی۔ خبررساں اداروں کے مطابق قانون سازی سے متعلق کابینہ کی کمیٹی کی جانب سے کنیسٹ میں پیش کردہ بل کے حق میں 63 اور مخالفت میں 16ووٹ ڈالے گئے۔ اس بل کے تحت ایسے اداروں میں فلسطینی پرچم بلند کرنے پر پابندی عائد کی جائے گی جنہیں اسرائیلی حکومت کی طرف سے مالی امداد یا سرپرستی حاصل ہے۔ دوسری جانب قابض اسرائیلی فوج نے دہشت گردی کامظاہرہ کرتے ہوئے ایک 17 سالہ فلسطینی لڑکے کو غرب اردن کے وسطی شہررام اللہ کے قریب گولیاں مار کر شہید کردیا۔فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 17 سالہ عودہ محمد عودہ کو دیوار فاصل کے قریب اسرائیلی فوج نے گولیاں ماریں۔ اسے شدید زخمی حالت میں رام اللہ کے ایک اسپتال لایا گیا جہاں وہ کچھ دیر بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔وزارت صحت کا کہنا ہے کہ عودہ کو رام اللہ میں جب اسپتال لایا گیا تو اس کے سینے میں گولیاں لگی تھیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نوجوان زخمی ہونے کے بعد بہت دیر سے اسپتال لایا گیا اور اس کا بہت زیادہ خون بہ چکا تھا۔ واضح رہے کہ محمد عودہ رواں ہفتے اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں مرنے والے پانچویں شہید ہیں۔ادھر اسرائیلی حکام نے مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع سلوان قصبے میں ایک رہائشی عمارت کو اجازت نامہ نہ ہونے کی بنیاد پر مسمارکرنے کا نوٹس جاری کردیا۔ اس فیصلے سے 100 افراد بے گھر ہوجائیں گے۔