مزید خبریں

حکومت سندھ ورکنگ وویمن کیلیے ہاسٹل اور اسکوٹی کا اعلان کرے، امر سندھو

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) عورت مارچ آرگنائزیشن کمیٹی کی رہنما امر سندھو نے پریس کلب میں روزینہ ابڑو، حسین مسرت، روبینہ چانڈیو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ورکنگ وویمن کے لیے ہاسٹل اور اسکوٹی پروجیکٹ سمیت دیگر منصونوں کے لیے خصوصی بجٹ کا اعلان کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ سندھ حکومت نے خواتین کے مسائل کے حل کے لیے جتنی قانون سازی کی ہے وہ تمام صوبوں سے پہلے ہوتی ہیں لیکن ان پر عمل درآمد سب سے آخر میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ کے دار الامان میں پناہ لینے والی خواتین کی حالت انتہائی خراب ہے یہاں مرد عملے کی موجودگی ہمیشہ مسائل کا سبب بنتی ہے دار الامانوں کی بنائی گئی کمیٹیاں کاغذوں تک ہی محدود ہیں ،سندھ میں 2 یونیورسٹیز کام کررہے ہیں جن میں میڈیکل یورنیورسٹی کے علاوہ عوامی شعبوں کی یونیورسٹیز میں صرف 13 سے 30 فیصد طالبات کے داخلے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ غربت اور مہنگائی کے باعث والدین اپنی بچیوں کو اعلیٰ تعلیم نہیں دلاسکتے جبکہ ملک میں خواتین آبادی کا 48 فیصد ہیں سندھ میں محنت کش خواتین شمولیت 11 فیصد ہے۔ انہوں نے کہاکہ دیہی علاقوں میں پرائمری سطح تک طالبات کے داخلے 41فیصدجبکہ مڈل سطح پر 14 فیصد تک ہے چھوٹے علاقوں سے شہروں میں آنی والی خواتین ورکرز کو شہر میں ہاسٹل کی اشد ضرورت ہے پہلے ہی تنخواہیں کم ہیں پھر رہائشی بڑا مسئلہ ہے انہوںنے کہاکہ کام کرنے والی خواتین کے لیے کراچی میں 500 ، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ 300 کمروں پر مشتمل جدید سہولیات سے آراستہ ہاسٹل تعمیر کیے جائیں۔