حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ڈویژنل کمشنر ندیم الرحمن میمن نے حیدرآباد میں شہریوں کو پینے کے پانی کی عدم فراہمی سے متعلق شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے آج اپنے کیمپ آفس حیدرآباد میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں حیسکو چیف ،سپرنٹینڈنٹ انجنیئرزحیسکو، ایم ڈی واسا انجم سعیداور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمان میمن نے کہا کہ پانی کی عدم فراہمی کی وجہ واسا انتظامیہ بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ قرار دیتے ہیںجبکہ حیسکو انتظامیہ اس کی وجہ واسا پر واجب الادا بقایاجات اور بجلی کی پیدوار میں کمی کوقرار دیتا ہے اور ان معاملات میں پریشان عوام ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ شرپسند عناصر اور تنظیمیںاس معاملے کو ہوا دے رہی ہیں اور لوگوں کو اکسایا جارہا ہے کہ وہ سڑکوں پر آئیں اور قانون شکنی کریں۔ اجلاس میں واسا افسران نے کہا کہ پمپنگ اسٹیشنزپر حیسکوکی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے اوقات اس طرح ترتیب دیے جائیں کہ 6 فیڈرز میںسے کم سے کم تین فیڈرزپر بجلی کی فراہمی جاری رہے تاکہ فراہمی آب میں کوئی خلل نہ آئے۔ واسا انتظامیہ کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ چند گھنٹے قبل واسا کے انٹیک پمپنگ اسٹیشن پر بجلی منقطع کردی گئی ہے جس پر کمشنر حیدرآباد نے حیسکو انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مذکورہ پمپنگ اسٹیشن پر بجلی فوری طور پر بحال کی جائے- کمشنر حیدرآباد نے یہ بھی ہدایت کی کہ فلٹر پلانٹس اور پمپنگ اسٹیشنزپربجلی کی خرابی کی صورت میں اسے فوری طور پر ٹھیک کیا جائے تاکہ لوگوں کو فراہمی آب متاثر نہ ہو۔ اجلاس کے دوران واسا پر حیسکو کی واجب الادا رقم کی ادائیگی سے متعلق کمشنر حیدرآباد نے محکمہ توانائی کے اعلیٰ حکام سے فون پر واسا پر واجب ادا رقم کے معاملات کے حل کے لیے بات کی۔ محکمہ توانائی کی جانب سے بتایا گیا کہ واسا کے 71 بجلی کے کنیکشنز ہیں جن میں سے اے ایم آر کے 20 میٹرز خراب ہیں جنہیں تبدیل کرنے کی حیسکو نے یقین دہانی کرائی تھی لیکن تاحال میٹر تبدیل نہیں کیے گئے۔ کمشنر حیدرآباد نے واسا انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ فراہمی آب کا مکمل شیڈول حیسکو انتظامیہ کو مہیا کریں اور انہوں نے حیسکو انتظامیہ کو بھی کہا کہ وہ واسا کے شیڈول کو مد نظر رکھتے ہوئے لوڈ شیڈنگ کریں تاکہ فراہمی آب تسلسل کے ساتھ جاری رہ سکے ۔