مزید خبریں

حسین محنتی و حافظ نعیم کا جیل چورنگی پر آتش زدہ عمارت کا دورہ،مکینوں سے اظہار ہمدردی

کراچی (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے امیرمحمد حسین محنتی اور جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمن نے جیل چورنگی پر ڈپارٹمنٹنل اسٹور CHASEکے بیسمنٹ میں لگنے والی آگ سے شدید متاثر ہونے والی 15منزلہ عمارت کا دورہ کیا ۔ عمارت کے مکینو ں سے ملاقات کی ، صورتحال کا جائزہ لیا اور 30گھنٹے سے زاید عرصہ گزرجانے کے باوجود آگ پر مکمل قابو نہ پانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے سندھ حکومت ، شہری انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کی نا اہلی اور ناکامی قرار دیا، انہوں نے متاثرین کے ساتھ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے متاثرین کے لیے کوئی متبادل فراہم نہیں کیا گیا۔حکومت سب سے پہلے آگ بجھانے کے لیے اقدامات کرے اور عمارت کی مرمت کی جائے۔ اس سے قبل کہ خدانخواستہ دیگر اسٹوروں پر بھی اس طرح کے ناخوشگوار واقعات رونما ہوں انہیں فوری طور پر گنجان آباد کثیرالمنزلہ عمارتوں سے منتقل کیا جائے ۔حکومت اور ایس بی سی اے نے اس عمارت میں بڑے اسٹور کے قیام کے حوالے سے اپنی ذمے داری پوری نہیں کی ۔ ایس بی سی اے نے بھی ڈیڑھ سال قبل اسٹور کو نوٹس دینے کے سوا کوئی عملی اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر ہے لیکن اس کا کوئی پر سانِ حال نہیں ، اس واقعے کے ذمے دار کے خلاف بات کیوں نہیں ہوتی۔ صرف تیل جمع کرنے کے نتیجے میں اتنی خوفناک آگ لگی۔ حکومت اور ریاست بتائے کہ کس قانون کے تحت گنجان آبادی اورفلیٹوں کے درمیان اسٹور بنائے گئے ہیں۔ شہری حکومت بتائے کہ فائر بریگیڈ کے محکمے کی کارکردگی کیاہے ؟ کیا ان کے پاس کوئی ایسا نظام موجود نہیں ہے کہ آگ پر بروقت قابو پایا جاسکے۔ فائر بریگیڈ کے ادارے پر اربوں روپے کس مد میں خرچ کیے جاتے ہیں۔2دن گزرنے کے بعد اب تک آگ نہیں بجھائی جاسکی۔اس واقعے میں ایک قیمتی جان کا ضیاع بھی ہوا۔ اس وقت فلیٹس کے رہائشیوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھا ہوا ہے۔ متاثرین فلیٹس خالی کرکے پل کے نیچے بیٹھے ہوئے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے متاثرین کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی متاثرین کی ہر طرح مدد کرنے کو تیار ہے ۔ متاثرین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2 دن گزر گئے لیکن ابھی تک آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا۔بلڈر نے چیز اسٹور کو پارکنگ کے لیے جگہ دی تھی لیکن چیز اسٹور کے مالک نے تیل کی بڑی مقدار کو یہاں اسٹاک کیا تھا 172 فلیٹس اور 800 فیملیز ہیں، سب بے سروسامان بیٹھے ہیں۔ 3 کروڑ روپے کی مالیت والے فلیٹس آتشزدگی کا شکار ہوگئے ہیں، ہمارا کوئی پُرسان ِ حال نہیں ، حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے اب تک کوئی امداد نہیں کی گئی ۔ چند گھنٹے کے نوٹس پر فلیٹس خالی کرنے کا کہہ دیا گیا لیکن متبادل کچھ بھی فراہم نہیں کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے ڈپٹی سیکرٹری عبد الرحمن فدا ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ، پبلک ایڈ کمیٹی کے سیکرٹری نجیب ایوبی ، عرفان اللہ والا ، متاثرہ عمارت کے شہزاد، محمد فراز سمیت متاثرین کی بڑی تعداد موجودتھی۔