مزید خبریں

آئین اور قانون کی پاسداری کیلیے کام کرنا چاہیے، ہیومن رائٹس کمیشن

حیدرآباد(اسٹافف رپورٹر) انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے رہنماؤں، صحافیوں، وکلاء اور سماجی رہنماؤں نے انسانی حقوق کے کارکن لالہ عبدالحلیم شیخ کو عاصمہ جہانگیر اور آئی اے رحمان کی جدوجہد کا سپاہی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سب کو مل کر مسنگ پرسن، انسانی حقوق، آئین اور قانون کی پاسداری کے لیے کام کرنا چاہیے۔ یہ بات ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان حیدرآباد چیپٹر کی جانب سے انسانی حقوق کے لییجدوجہد کرنے والے سماجی کارکن لا لا عبدالحلیم شیخ کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ریفرنس سے ایچ آر سی پی پاکستان کے چیئر پرسن اسد اقبال بٹ، سندھ کے چیئر پرسن قاضی خضر، سندھی ادبی سنگت کے مرکزی سیکرٹری تاج جویو،حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر جے پرکاش مورانی، جنرل سیکرٹری جانی خا صخیلی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لالہ عبدالحلیم شیخ کی کبھی بھی کسی کوکوئی شکایت کرتے نہیں دیکھا اور وہ ہمیشہ بغیر کسی رنگ و نسل کے انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرتے نظر آئے ہمیں ایک دوسرے سے رابطے میں رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لالہ عبدالعلیم گزشتہ 30 سالوں سے انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرتے رہے اور انہیں کوئی بھی ذمہ داری دی گئی تو انہوں نے خوشی سے قبول کی اور ہمارے کئی ساتھی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے پر قتل کر دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے جو غیر آئینی کام کرتے ہیں تو اس کی سزا ریاست کو ملتی ہے۔