لاہور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم کے بعد عوام پر بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے مشکلات کے پہاڑ کھڑے کردیے ہیں۔ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر نیپر ا نے بجلی 3روپے 99پیسے فی یونٹ مہنگی کردی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اشیا خورونوش کی قیمتیں پہلے ہی آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ یوٹیلیٹی اسٹور پر گھی 208روپے اور کوکنگ آئل 213روپے فی کلو تک مہنگا ہوچکا ہے۔ پندرہ ہزار روپے ماہوار کمانے والا شخص اپنے گھر کا راشن ہی پورا نہیں کرسکتا۔ مہنگائی نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرا عظم کی جانب سے کم ازکم تنخواہ 25ہزار روپے کے اعلان پر عمل در آمد نہیں ہوسکا۔ متعلقہ بورڈ نے ابتدائی نوٹیفکیشن 3ہفتے پہلے جاری کیا تھا،مگر اتھارٹیز نے ابھی تک منظور ی نہیں دی۔ عوام کو ریلیف فراہم نہ کیا گیا تو موجودہ اتحادی حکومت کا انجام بھی تحریک انصاف کی حکومت جیسا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جب سے بر سر اقتدار آئی ہے ملک و قوم بحران در بحران کا شکار ہیں۔ ایک مہینہ قبل گندم کی کٹائی کے سیزن کا خاتمہ ہوا ہے، مگر گندم اور آٹے کے نرخ ابھی سے ہی حکومتی کنٹرول میں نہیں۔ حکومت کی جانب سے سفید آٹے کی قیمت 49روپے مقرر کی گئی ہے مگر چکی مالکان اسے 93روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کررہے ہیں۔ مارکیٹ میں کوئی بھی چیز سرکاری نرخوں پر دستیاب ہی نہیں۔ ہر دکاندار نے اپنے من مانے نرخ مقرر کر رکھے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ قدرتی وسائل سے مالامال پاکستان نا اہل حکمرانوں کے غلط منصوبوں کی بدولت مسائلستان بن چکا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حقیقی معنوں میں محب وطن قیادت کو موقع دیا جائے تاکہ وہ ملک و قوم کو مسائل کی دلدل سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرسکے۔