مزید خبریں

تین بڑی پاور کمپنیوں سمیت 16 پاور پلانٹس بند ہوگئے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان کی تین بڑی پاور کمپنیوں سمیت 16 پاور پلانٹس بند ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا بحران مزید سنگین ہو جانے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق تیل کی عدم فراہمی اور ترسیل میں بدانتظامی کی وجہ سے کئی پاور کمپنیوں نے پلانٹ بند کر دیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پاور کمپنیوں حبکو، لال پیر اور پاک جین نے تیل کی عدم فراہمی پر اپنے پاور پلانٹس بند کر دیے ہیں جبکہ تربیلا، جامشورو اور لاکھڑا پاور پلانٹ بھی بند ہوگئے ہیں۔اس تمام صورتحال میں بجلی کا شارٹ فال بڑھنے اور لوڈ شیڈنگ دورانیہ میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز تک ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرگیا جس کے باعث لوڈشیڈنگ بھی بے قابو ہو گئی۔ملک میں بجلی کا شارٹ فال بڑھنے سے کراچی اور لاہور سمیت دیگر شہروں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 8 سے 10گھنٹوں تک جا پہنچا ہے ، دیہی علاقوں میں 12سے 14گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔شدید گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ سے شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں، وولٹیج کی کمی سے بھی الیکٹرانکس اشیاء کے جلنے کی اطلاعات ہیں۔ توانائی کے ماہرین نے خبردار کیاکہ گیس، تیل اورکوئلے کی کمی دور نہ کی تو لوڈشیدنگ مزید بڑھ سکتی ہے۔ماہرین نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل اور گیس کی بڑھتی قیمتیں پریشان کن ہیں، فوری بجلی بچت کی حکمتِ عملی نہ اپنائی گئی تو لوڈشیدنگ سے چھٹکارا ملناممکن نہ ہو گا۔جبکہ پاور ڈویژن ذرائع کے مطابق پانی سے 5 ہزار 147 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے، سرکاری تھرمل پلانٹس ایک ہزار307 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔ پاور ڈویژن حکام کے مطابق نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 9 ہزار 209 میگاواٹ ہے جبکہ ونڈ پاور پلانٹس ایک ہزار560 میگاواٹ اور سولرپلانٹس سے پیداوار صفر ہے۔بگاس سے چلنے والے پلانٹس 168 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں،جوہری ایندھن 2ہزار 134 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔