مزید خبریں

شدید آبی قلت پر سندھ حکومت کا وفاق کو احتجاجی خط لکھنے کا فیصلہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے صوبے میں پانی کی شدید قلت پر ارسا کو احتجاجی خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ صوبائی وزیرآبپاشی جام خان شورو کی ہدایات پر محکمہ آبپاشی سندھ ارسا حکام کو صوبے میں پانی کی شدید قلت اور آبی معاہدہ پر عملدرآمد نہ کرنے پر احتجاجاً خط ارسال کریگا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہا کہ ارسا کی جانب سے پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کے باعث صوبہ سندھ کو پانی کے شدید بحران کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارسا آبی معاہدہ 1991ء کیخلاف پانی کی قلت کے دوران صوبوں میں پانی کی تقسیم برابری کی بنیاد پر نہیں کر رہا، محکمہ آبپاشی سندھ ارسا حکام کو صوبے میں پانی کی شدید کمی اور ناانصافیوں پر احتجاجاً خط لکھ کراپنے خدشات سے آگاہ کریگا۔صوبائی وزیرنے کہاکہ ارسا نے اپریل کے مہینے میں پنجاب صوبے کو 34 فیصد اور صوبہ سندھ کو 42 فیصد پانی کی شارٹیج دی ، اس وقت صوبہ سندھ کو 47 فیصد اور پنجاب صوبے کو 31 فیصد پانی کی شارٹیج دی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ارسا نے آبی معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبہ سندھ کو مئی کے مہینے کے دوران پانی کی کمی میں اضافہ کیا ہے۔صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہاکہ صوبے کو فوری طور پر پانی نہ ملا تو حالات بدتر ہوجائیں گے، شدید پانی کی قلت کی وجہ سی صوبے میں اربوں روپے کی کھڑی زراعت تباہ ہوجائے گی۔