مزید خبریں

حیدرآباد، درگاہ کی املاک میں جعلسازی کا انکشاف

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پنجرہ پول میں واقع درگاہ گل شاہ بخاری ؒ واس سے متصل قیمتی وقف املاک کے ریونیوریکارڈ میں جعل سازی کا انکشاف ، محکمہ اوقاف کی بھرپوراورطویل قانونی چارہ جوئی کے بعد عدلیہ نے درگاہ اوراس سے متصل کالونی سمیت دیگر قیمتی املاک کو وقف قرار دیا گیا،محکمہ اوقاف کے مختارکارسٹی کو تحریری انتباہ کے باوجود ریکارڈ میں جعل سازی کی جارہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تعلقہ سٹی کے وارڈ جی پنجرہ پول کے علاقے میں واقع درگاہ گل شاہ بخاریؒ واس سے متصل قیمتی اراضی کو محکمہ اوقاف نے 1961ء میں اپنی تحویل میں لیاتھا اوراس ضمن میں 28جنوری1961ء کو گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے سروے نمبر 739/1-2-3-4 کو وقف پراپرٹی قراردیاتھا اورتمام قبضے داروں سے کرائے داری کرتے ہوئے درگاہ ،مسجد ودیگر مذہبی مقامات کا کنٹرول سنبھال لیاتھا، مگر بعض قبضے داروں کی جانب سے مالکانہ حقوق کا دعوی کرتے ہوئے قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی گئی اورمحکمہ اوقاف اورقبضے داروں کے درمیان طویل قانونی چارہ جوئی کے بعد فورتھ سینئرسول جج حیدرآباد کی عدالت نے قبضے داروں کی تمام درخواستوں کو خارج کرتے ہوئے مذکورہ تمام املاک کو وقف قراردیتے ہوئے 22-12-93کو فیصلہ محکمہ اوقاف کے حق میں دیاتھا اورمذکورہ سروے نمبر زپر کرائی گئیں تمام رجسٹریاں ودیگر دستاویزات کو ختم کردیاتھا،مگر اس کے باوجود مذکورہ وقف پراپرٹی پر تعلقہ سٹی کے ریونیو افسران کی ملی بھگت سے ریکارڈ میں جعل سازی کی کوششیں کی جاتیں رہیں جسے روکنے کیلیے 11فروری2022ء کو منیجراوقاف سرکل تھری نے چیف ایڈمنسٹریٹراوقاف کو تفصیلی رپورٹ بھی ارسال کی تھی ،جبکہ اس سے قبل ایڈمنسٹریٹر کی جانب سے مختار کارسٹی کو لکھے گئے تحریری خط میں واضح بتایاتھاکہ سروے نمبر739کل اراضی 24717اسکوائرگزوقف پراپرٹی محکمہ اوقاف کی ملکیت ہے اوراس کے ریکارڈ میں کی گئی تمام جعل سازیوں اورانٹریوں کو ختم کیاجائے اورآئندہ کیلیے خیال رکھا جائے ،مگر اس کے باوجود ریونیوافسران کی ملی بھگت سے ایک بارپھر درگاہ گل شاہ بخاری اوراس سے متصل وقف املاک کے ریونیوریکارڈ میں جعل سازی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔