شہدادپور(نمائندہ جسارت) شاہپورچاکر کی رہائشی فردوس میمن اپنے گھر پر بھائیوں اور وکیل کے زبردستی قبضہ کرکے گھر سے دھکے دے کر نکالنے کے خلاف پریس کلب شہدادپور پہنچ گئی۔تفصیلات کے مطابق شاہپورچاکر شہر کی مدینہ مسجد کے قریب رہنے والی خاتون فردوس میمن اپنے گھر پر قبضہ کرنے کے خلاف پریس کلب شہدادپور پہنچ کر صحافیوں کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ شاہپورچاکر میں میرے گھر پر میرے بچوں کو خرچ دینے کیلیے میرے شوہر اسد اللہ مہر پر داخل کیس میں میرے وکیل نے میرے بھائی مظفر اور فہیم سے مل کر بھائیوں سے گھر پر قبضہ کروا کر زیور نقد رقم لاکھوں روپے مالیت کا سامان وغیرہ پر قبضہ کر کے مجھے گھر سے دھکے دے کر باہر نکال دیا۔ اس نے روتے ہوئے کہا کہ میں ان پڑھ عورت ہوں مجھ سے میرے وکیل نے کاغذات دینے کے بہانے خالی اسٹامپ اور خالی پرچے پر انگوٹھا لگوایا مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میرے ساتھ جعلسازی اور فراڈ کیا ہے میرے گھر میں کسی کو بھی بیچنے کیلیے لکھ کر نہیں دیامجھ سے دھوکہ اور فراڈ کیا گیا ہے مجھے میرے بچوں سمیت بھائیوں وکیل اور دیگر نے دھکے دے کر نکالا اور میرے گھر اور سامان پر قابض ہوگئے اور مجھے اور میرے بچوں کو مارنا چاہتے ہیں مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے اس کی درخواست اے سی شہدادپور اور شاہپورچاکر تھانے پر بھی دی ہے پر کوئی بھی کارروائی کرنے کو تیار نہیں ۔انہوں نے بالا حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ میرے گھر سے قبضہ ختم کروا کر میرے بھائیوں اور دیگر سے زیور ،نقد رقم اور لاکھوں روپے مالیت کا گھر کا سامان اور گھر واپس دلا کر میرے ساتھ انصاف کیا جائے اور میرے بھائیوں اور اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرکے مجھے تحفظ دیا جائے۔