مزید خبریں

وزیراعلیٰ سندھ نے 50 ایمبولینسز کے ساتھ ریسکیو 1122 سروس کا آغاز کردیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے لیے 50 ایمبولینسز پر مشتمل ریسکیو سروس 1122 کا افتتاح کردیا جس کی چابی ورلڈ بینک کے ڈائریکٹر نے وزیر اعلیٰ کو پیش کردی۔سندھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے اسپورٹس کمپلیکس میں ریسکیو سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم اپنی مدت پوری ہونے سے قبل تمام ریسکیو سروسز کو آپریشنل بنا دیں گے اور صوبے بھر میں ریسکیو سروس قائم کریں گے۔ جدید ترین ریسکیو سروس کا قیام سندھ کی ترقی کی جانب پہلا قدم ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، حکومت کی اولین ترجیح لوگوں کو ہنگامی ریسکیو، ریلیف اور بحالی کی خدمات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بروقت حادثات سے نمٹنے اور مشکلات میں کمی جیسی بہترین سروس کے لیے کوشاں ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 230 ایمبولینسز ہیں، پہلے مرحلے میں کراچی ڈویژن کو ایمبولینسز دی جائیں گی جبکہ دوسرے مرحلے میں صوبے کے دیگر ڈویژنوں اور اضلاع میں چلائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت ایک سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کرنا ہے، مرکزی سینٹر اور دیگر کامنڈ سینٹرز ایک دو ماہ میں آپریشنل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پورے صوبے میں ایمرجنسی ریلیف سروس کی فراہمی کو بہتر بنائیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ لاڑکانہ میں ورلڈ بینک کے تعاون سے طبی سہولیات میں اضافہ کررہے ہیں، 85ایمبیولنسز پہلے ہی صوبے کے 4 اضلاع میں خدمات فراہم کررہی ہیں، مزید 230ایمبولینسز شامل کی جارہی ہیں جو مفت خدمات فراہم کریں گی۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے کہاکہ سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی ایمبولینسز عوام کو مفت سروس فراہم کریں گی۔50 ایمبولینسز آج ہی سے فعال ہو جائیں گی، فائر بریگیڈ کو بھی اس سروس سے لنک کرینگے۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں تاہم آئی جی سندھ کو ہٹانے سے متعلق عدالتی حکم نامناسب ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ سے 2 بچیاں غائب ہوئیں اور کم عمری میں پنجاب میں شادی کرلی، ایک بچی مل گئی ہے جبکہ دوسری کی خیبرپختون خوا میں موجودگی کی اطلاع ہے،اس حوالے سے خیبرپختونخوا اور سندھ پولیس کے اعلیٰ حکام کے درمیان رابطے ہوئے ہیں، امید ہے دونوں صوبے مل کر بچی کو بازیاب کرائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ علاج کے لیے نہیں ڈیووس میں ورلڈ اکانومک فورم میں شرکت کے لیے گیا تھا۔ مزید برآں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بنہاسین نے اپنی متعلقہ ٹیموں کے ساتھ عالمی بینک کے مجموعی پورٹ فولیو، جاری اور پائپ لائن اسکیموں پر تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ اگر کوئی رکاوٹیں ہیں تو انہیں دور کیا جائے تاکہ صوبے کے عوام کے وسیع تر مفاد میں انہیں مکمل کیا جا سکے۔