مزید خبریں

جماعت اسلامی نے سود کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا

کراچی/لاڑکانہ(اسٹاف رپورٹر+نمائندہ جسارت)ملی یکجہتی کونسل سندھ کے زیر اہتمام اور جماعت اسلامی کی میزبانی میں صوبائی صدر اسداللہ بھٹو کی زیرصدارت ’’حرمت سود‘‘ کے حوالے منعقدہ سیمینار میں مقررین نے مطالبہ کیا کہ وفاقی شریعت عدالت کی جانب سے سودی نظام معیشت کے خلاف اور اسلامی بینکاری کے قیام کے لیے حکومت فیصلے کے الفاظ اور روح کے مطابق عملدرآمد کے لیے ٹاسک فورس قائم کرکے عملی اقدامات کرے۔ لاڑکانہ کے مقامی ہال میں منعقدہ سیمینار سے جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ ،جے یو پی کے مفتی محمد علی راجپوت و مولانا علی شیر جتوئی،مجلس وحدت المسلمین کے مشتاق علی میمن،سابق صدر ہائی کورٹ بار لاڑکانہ محمد عاشق دھامرا، قاری ابو زبیر جکھرو، رمیز راجاو دیگر نے بھی خطاب کیا۔ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسداللہ بھٹو نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ جماعت اسلامی گزشتہ 32 سال سے سودی نظام کے خاتمے کے لیے عدالت میں اندر اور باہر جہدوجہد کر رہی تھی، وفاقی شریعت عدالت کے فیصلے سے پوری قوم سرخرو ہوئی حکومت کی ذمے داری ہے کہ اس پر عمل درآمد کرے۔ اگر کسی بینک نے نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کی کوشش کی تو اس کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔ پاکستان میں سب سے بڑ ی کرپشن نظریاتی اور عقیدے خراب کرنے کی کرپشن ہے جس میں حکومتیں ملوث ہیں، آئین پاکستان کے دفعہ 38F میں واضح طور پر یہ درج ہے کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے یہاں سودی نظام نہیں چلے گا۔جماعت اسلامی نے سود کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا ہے۔ ایک مرتبہ پھر جماعت اسلامی نے سود کے خلاف عملی جدوجہد کا مظاہرہ کیا۔ 32 برس قبل جماعت اسلامی ہی کی پٹیشن پر سود کے بارے میں عدالتی کارروائی شروع ہوئی اور حکومتوں کی منافقت اور عدالتوں کی مداہنت کے نتیجے میں 32 سال تک پاکستان جو اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے اللہ اور اس کے رسولؐسے جنگ لڑتا رہا، یہ لڑائی تو پاکستانی حکمران 75 برس سے لڑ رہے ہیں قائداعظم نے اسٹیٹ بینک کے افتتاح کے وقت کہا تھا کہ دنیا میں بلاسود معیشت کے لیے یہ بینک کام کرے گا، تحقیق کرے گا اور پاکستان میں اسلامی معیشت نافذ کرے گا، لیکن حکمرانوں نے اس بینک سمیت تمام معاشی نظام سود کی بنیاد پر تیار کیا اور تمام وسائل قدرتی اور دنیاوی، موجود ہونے کے باوجود پاکستان ایک حد سے آگے نہیں جاسکا۔ اللہ اور رسولؐ سے جنگ کے نتیجے میں معیشت بھی تباہ ہوئی اور ملک بھی دولخت ہوا۔ ہندو بنیے کے سامنے پاک فوج کو ہتھیار بھی ڈالنا پڑے۔ پھر پاکستان بھکاری بن گیا اور آج تک بھیک پر گزارا ہورہا ہے۔ حکمران قوم کو سود کی لعنت میں مبتلا کررہے ہیں اور خود اللہ اور رسولؐسے جنگ کے مرتکب ہیں۔ جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے کہا کہ قومی مجرموں نے اسلامی جمہوریہ کو سودی جمہوریہ بنادیا۔ اب ایک بار پھر جماعت اسلامی نے سود کی حرمت کے فیصلے کے حق میں اور حکمرانوں کو متنبہ کرنے کے لیے تحریک کا اعلان کردیا۔ حکومت نے بجٹ میں سودی معیشت کو سہارا دیا تو بڑی تحریک چلائیں گے۔ اسٹیٹ بینک سودی معیشت سے چھٹکارا دلانے کے بجائے ملک کو سود کی جکڑ بندیوں میں مزید سختی سے باندھ رہا ہے۔سیمینار میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت وقت نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کے بجائے کلی طور پر بلا سود معیشت کا نظام متعارف کرائے۔یہ مسئلہ کسی پارٹی کا بھی نہیں ہے یہ ہمارے ایمان کا معاملہ ہے۔ اپنے ایمان ہی کو بچانے کے لیے ہمیں اور پوری قوم کو صرف اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہیے۔