مزید خبریں

بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سزائے موت یا عمرقیدہوگی ‘کے پی کے اسمبلی

پشاور (اے پی پی) خیبر پختونخوا اسمبلی میں بچوں کے تحفظ اورفلاح وبہبود پر پاس کردہ ترمیمی بل کے تحت بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سزائے موت یا عمرقید دی جائے گی، اس کے علاوہ مجرم کو50 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جائے گا، اگرکوئی مجرم بچوں سے جنسی زیادتی کے بجائے صرف اس کی فحش وڈیو بنائے تو اسے20 سال قید اور70 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔ قانونی ترمیم کے تحت اگرکوئی شخص بچوں کو جنسی سرگرمی کی جانب مائل کرے تو اسے10 سال قید کی سزا اور20 لاکھ روپے تک جرمانہ کیاجائے گا۔ پاکستان کے اندر بچوں کی اسمگلنگ کی سزا عمرقید مقرر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مجرم کو50 لاکھ روپے تک جرمانہ بھی کیا جائے گا۔ بچوں سے جنسی زیادتی یا دیگر نوعیت کے تمام مقدمات صوبے میں قائم چائلڈپروٹیکشن کورٹ میں چلائے جائیں گے جو30 دن کے اندر سماعت مکمل کریں گے۔ عدالت میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی یاتشدد کے لیے آڈیو، وڈیو اور ڈی این اے کو بطور ثبوت پیش کیا جا سکتا ہے لیکن ڈی این اے ٹیسٹ قابل اعتماد لیبارٹری کاہونا لازمی ہے۔ تمام جرائم کی سزا ناقابل معافی ہے اور مجرم کو کوئی بھی شخص معافی نہیں دے سکتا۔ قانونی ترامیم کے تحت جنسی مجرموں کو پولیس کمیشن کی مشاورت سے رجسٹرڈ کیا جائے گا اور جنسی زیادتی کے تمام مجرموں کے نام درج کیے جائیں گے، اس شخص کو کسی قسم کی ملازمت نہیں دی جائے گی، جنسی زیادتی کے مجرموں کے نام ویب سائٹ پرمشتہرکیے جائیں گے۔اگرکسی جنسی زیادتی کے مجرم کو نجی یاسرکاری تنظیم میں ملازمت دی تو اس کمپنی کے مالک یامنیجرکو5سال قید اور 10لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنائی جائے گی۔